۰۰۹۱۷۹۰۳۹۴۳۸۷۸

تعارف

خانقاہ عمادیہ قلندریہ کا تعارف

srv-img.png
خانقاہ، جسے دائرہ اور زاویہ بھی کہاجاتا ہے ہندوپاک میں کئی خانقاہیں دائرہ کے نام سے مشہور بھی ہیں۔ خانقاہ، دائرہ یا زاویہ وہ جگہ ہے جہاں سے شریعت و طریقت کی ضیا پھیلتی ہے۔اربابِ طریقت اور صوفیائے کرام نے راہ سلوک کی منازل طے کرانے عبادت کرنے اور کرانے اور راہ طریقت کے مبتدی کے لیے خانقاہوں کی بنیاد رکھی۔ ہرزمانے میں یہاں سے رشد و ہدایت کے ساتھ خدمت خلق کا کام انجام دیا گیا ہے اور آج بھی خانقاہیں اپنے اپنے انداز پر یہی کررہی ہیں۔ یہیں سے محبت، اخوت، مساوات، بھائی چارگی، یکجہتی، اتفاق و اتحادکا تقریری، تحریری اور عملی پیغام بنی نوع انسان کے لیے جاری ہواکرتا ہے۔خانقاہوں سے جہاں قرآن و حدیث اور فقہ ودینیات کی تعلیم کا چشمہ جاری ہوتا ہے وہیں نفس کو پاکیزہ بنانے کے لیے تربیت کی جاتی ہے، تصوف و طریقت کی تعلیم دی جاتی ہے اور حقیقت و معرفت کے انوار سے طالبان حق و صداقت کو ستھرائی بخشی جاتی ہے۔ یہی وہ جگہیں ہیں جہاں امن و سکون کے متلاشی آکر اپنے قلب میں راحت اور ذہن میں سکون پاتے ہیں۔ خانقاہیں بھٹکتے انسانوں کے لیے پناہ اور سائبان بنتی ہیں۔ بلاؤں، دکھوں، مصیبتوں، دنیا کی آلائشوں سے نجات پانے کے لیے آج کے مادیت پسند دور میں بھی لوگ ان ہی بوریہ نشینوں کی بارگاہ میں آتے ہیں اور عشق الٰہی اور محبت رسول کا جام پیتے ہیں۔ انہیں کی بارگاہوں کا وسیلہ لے کر رب تبارک و تعالیٰ کے حضور دستِ سوال دراز کرتے ہیں اور اپنے دکھوں کا مداوا پاتے ہیں۔ اور بندگان خدا کو سکون قلب و ذہن کے ساتھ انوار ایمان کی دولت بھی حاصل ہوتی ہے۔ ہندستان کے صوبہ بہار کی راجدھانی پٹنہ (عظیم آباد) محتاج تعارف نہیں۔ یہ شہر اپنی ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے اور اس شہر کی کئی خانقاہوں میں مشہور ترین ''خانقاہ عمادیہ'' ہے جو سالہاسال سے ایک امتیازی شان کے ساتھ رشدو ہدایت اور خدمت خلق میں لگی ہوئی ہے۔ خلافت و جانشینی کے اعتبار سے خانقاہ، ''قلندریہ'' ہے اور بیعتاً قادریہ سلسلہ جاری ہے۔ محبوب رب العالمین حضرت مولانا سیدشاہ خواجہ عمادالدین قلندر بادشاہ قدس سرہٗ کی یہ خانقاہ پہلے قصبہ پھلواری شریف، پٹنہ میں تھی اور ان کے والد حضرت سیدشاہ برہان الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی حیات میں ہی بیٹے کے سپرد کردی۔ یہ خانقاہ ''میاں صاحب کی خانقاہ'' کے نام سے ان کے حیات سے ہی معروف رہی ہے(میاں صاحب، خواجہ عمادالدین قلندرکی عرفیت ہے) پھر اس نے ''دائرۂ عماد ''اور ''دائرۂ محبوب رب العالمین'' کے نام سے شہرت پائی پھر اس خانقاہ کا نام حضرت شاہ غلام نقشبند سجادؔ قدس سرہٗ ابن حضرت خواجہ عمادالدین قلندر اول سجادہ نشیں کے اواخر زمانہ سے خانقاہ عمادیہ قلندریہ پڑا اور پٹنہ سٹی میں منتقل ہونے کے بعد بھی آج تک اس کا یہی نام ہے۔